لندن—
برطانیہ کی پہلی انسانی فضلے اور غذائی کچرے سے چلنے والی 'بائیو بس' جمعرات کے دِن سے سڑکوں پر آگئی ہے۔
برطانیہ کی پہلی بائیو بس کا ایندھن 'بائیو میتھین گیس' ہے، بائیو میتھین گیس سیوریج اور ضائع شدہ غذائی فضلے سے حاصل ہونے والا ایندھن ہے۔
انجینروں نے امید ظاہر کی ہے کہ بائیو بس پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے ایک پائیدار ایندھن ثابت ہو سکتی ہے۔
چالیس نشستوں پر مشتعمل بائیو بس پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر برسٹل ایئرپورٹ سے باتھ اور سمر سیٹ کے درمیان چلے گی، یہ بس ایک ٹینک سے 190 میل یا 305کلو میٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔
انجینئروں کا کہنا ہے کہ سیوریج کے فضلے سے حاصل ہونے والی گیس ماحول دوست ایندھن ہے، جس سے ماحولیاتی آلودگی کم کرنے میں مدد ملے گی، کیونکہ بائیو بس ڈیزل اور پیٹرول انجن کے مقابلے میں کم اخراج کو پیدا کرتی پے۔
توقع یہ بھی ظاہر کی گئی ہے کہ بائیو بس کے ذریعے ایک ماہ کے دوران لگ بھگ 10,000 مسافر سفر کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق ،برسٹل میں واقع پروسسنگ پلانٹ 75 ملین کیوبک میٹرز سیوریج فضلے اور 35,000 ٹن ضائع ہو جانے والی غذا جو انسانی صحت کے لیے مضر ہے اسے استعمال کرتے ہوئے ہر سال 17 ملین ٹن بائیو میتھین گیس تیار کرے گا۔۔
انسانی فضلے سے چلنے والی بائیو بس متعارف کروانے والی توانائی کی فرم 'جینیکو' ویسیکس واٹر اینڈ سیوریج کا ایک ذیلی ادارہ ہے، جو پچھلے سات برسوں سے ایک ایسا نظام
تشکیل دینے پر کام کر رہا ہے،جس کے ذریعےبچے کچے کھانوں اور سیوریج کے فضلے کو صاف اور قابل استعمال توانائی میں تبدیل کیا جاسکے۔
اگرچہ بائیو گیس کوئی نئی چیز نہں ہے،اس کا استعمال دنیا بھر میں صدیوں پہلے بھی کیا جاتا رہا ہے، بالخصوص برطانیہ میں بجلی آنے سے پہلے بائیو گیس کو زیر زمین نکاسی کے پائپوں میں سے نکال کر توانائی کی ضرورت پورا کی جاتی تھی۔
فرم کے انجینئیرز نے بتایا کہ طاقتور بائیو ایندھن حاصل کرنے کے لیے عمل انہضام کے قدرتی عمل کا استعمال کیا گیا ہے اس طریقے سے آکسیجن کی غیر موجودگی میں مادے کو توڑنے کے لیے بیکٹریا کا استعمال کیا جاتا ہے ۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کے طور پر بائیو بس لانچ کرنے والی توانائی کی کمپنی برطانیہ کا پہلا ادارہ بن گئی ہے جو نشنل گیس گرڈ کے لیے بھی میتھین گیس کی فراہمی کر رہا ہے۔
جینیکو کمپنی کے جرنل مینجر محمد صدیق نے'برسٹل پوسٹ' کو بتایا کہ ہم انسانی استعمال کے ناقابل خوراک اور سیوریج کے فضلے کے ذریعے نشنل گیس نیٹ ورک کو بائیو متھین کی قابل قدر فراہمی کرنے کے قابل ہیں جو 8,300 گھروں اور بائیو بس کو توانائی فراہم کرنے کے لیے کافی ہوگی۔
بائیو گیس دراصل جانوروں کے فضلے یا کوڑے کرکٹ سے توانائی کا حصول ہے۔ میتھین گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ اور ہائیڈروجن اور دوسری گیسوں کا مرکب ہے، جس کا اہم جزو میتھین ہے۔ اس گیس کی کوئی بو نہیں، اور دھواں پیدا کئے بغیر جلتی ہے۔